مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نےآیت اللہ سید مصطفی خمینی کی 40 ویں برسی سے خطاب کیا جس میں دشمن کی طرف سے ایران کی دفاعی طاقت اور ایران کی خطے میں موجودگی کے موضوع کے بیان کو دشمن کا آگے کی سمت فرار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ہتھیار دنیا کے تمام ممالک کے ہتھیاروں کی طرح ہیں۔
صدر حسن روحانی نے مرحوم آیت اللہ سید مصطفی خمینی کی ممتاز شخصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم آیت اللہ سید مصطفی خمینی ایک عالم، فقیہ ، عارف، فلسفی اور انقلابی انسان تھے جن کا حضرت امام خمینی (رہ) کے گھر میں اور اسلامی تحریک میں اہم اور مؤثر نقش رہا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ مرحوم آیت اللہ سید مصطفی خمینی صرف امام خمینی (رہ) کے فرزند ہی نہیں تھے بلکہ وہ حضرت امام خمینی (رہ) کے ایک عظيم مشیر ، معاون اور بہت بڑے حامی و مددگار تھے جو ہمیشہ امام خمینی (رہ) کے ساتھ رہتے تھے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ حاج سید مصطفی خمینی ایک بہادر اور فداکار انسان تھے جن کا 15 خردار کے واقعہ میں تمام علماء اور مراجع کے ہمراہ اہم کردار رہا اور جنھوں نے حضرت امام خمینی (رہ) کی زندگی کو بچانے میں اساسی اور بنیادی کردار ادا کیا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران کی عزت و عظمت میں مرحوم آيت اللہ سید مصطفی خمینی کا بھی اہم کردار ہے جس کی اصل وجہ ایرانی قوم اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ہوشیاری اور بیداری ہے ہم سب ایکدوسرے کے ساتھ ہیں ہماری عظمت ہمارے اتحاد کا مظہر ہے ۔
ایرانی صدر نے ایران کے ہتھیاروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ہتھیار دنیا کے تمام ممالک کے ہتھیارون کی طرح ہیں ۔ ہماری دفاعی طاقت مضبوط ہونی چاہیے اور ہر ملک کو اپنی دفاعی طاقت مضبوط بنانے کا حق ہے دشمن کی طرف سے ایران کے ہتھیاروں کا موضوع اور ایران کے خطے میں موجودگی کا موضوع درحقیقت دشمن کی آگے کی سمت فرار کی کوشش ہے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ خطے میں اسرائیل کو کس نے وجود عطا کیا؟ خطے میں تباہی کون پھیلا رہا ہے ، خطے میں دہشت گرد تنظیموں کو کس نے تشکیل دیا ، دنیا جانتی ہے کہ خطے میں جاری بحران اور تباہی کے پیچھے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا ہاتھ ہے امریکہ اور اس کے اتحادی دہشت گردوں کے اصلی حامی ہیں۔
آپ کا تبصرہ